نوجوانوں کی نشوونما اور صحت مند زندگی کے لیے متوازن غذا بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ بڑھتی عمر میں جسمانی، ذہنی اور ہارمونی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، جن کے لیے مناسب غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق ناشتہ نہ کرنا غذائی قلت، کمزور ارتکاز اور توانائی کی کمی جیسے مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ناشتہ کرنے کے فوائد کیا ہیں اور اسے چھوڑنے کے کیا نقصانات ہو سکتے ہیں
ذہنی ارتکاز اور یادداشت میں بہتری
متوازن ناشتہ ذہنی چستی اور یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔ ناشتہ چھوڑنے سے دھیان مرکوز کرنے میں دشواری ہو سکتی ہے اور سیکھنے کے عمل پر منفی اثر پڑتا ہے۔
نشوونما اور جسمانی ترقی کے لیے معاون
نوجوانی میں جسم تیزی سے نشوونما پاتا ہے، جس کے لیے پروٹین، کیلشیم، آئرن اور وٹامنز کی ضرورت ہوتی ہے۔ ناشتہ ان اہم غذائی اجزاء کی فراہمی یقینی بناتا ہے، جس سے ہڈیوں کی مضبوطی، پٹھوں کی نشوونما اور مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے۔
غیر صحت بخش خوراک کی عادت سے بچاؤ
ناشتہ نہ کرنے کی صورت میں دن بھر غیر صحت بخش کھانے کی خواہش بڑھ جاتی ہے، جس سے غیر متوازن خوراک اور موٹاپے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
میٹابولزم کو متحرک رکھنا
ناشتہ کرنے سے میٹابولزم فعال رہتا ہے اور جسم توانائی کو بہتر طریقے سے استعمال کرتا ہے۔ ناشتہ چھوڑنے سے میٹابولزم سست ہو سکتا ہے، جو وزن میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
موڈ کو بہتر بناتا ہے اور تناؤ کم کرتا ہے
خالی پیٹ رہنے سے چڑچڑاپن اور بے چینی میں اضافہ ہو سکتا ہے، جبکہ متوازن ناشتہ بلڈ شوگر کو مستحکم رکھ کر مزاج کو خوشگوار بناتا ہے اور ذہنی دباؤ کم کرتا ہے۔
جسمانی کارکردگی میں بہتری
جو نوجوان کھیل یا جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں، ان کے لیے ناشتہ کرنا نہایت ضروری ہے۔ ناشتہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے، قوتِ برداشت بڑھاتا ہے اور تھکن سے بچاتا ہے۔
نظامِ ہاضمہ کے لیے فائدہ مند
ناشتہ نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور آنتوں کی حرکت کو متحرک کرتا ہے۔ فائبر سے بھرپور ناشتہ قبض سے بچاتا ہے اور معدے کی صحت کو برقرار رکھتا ہے۔
وزن کو متوازن رکھنے میں مددگار
یہ ایک غلط فہمی ہے کہ ناشتہ چھوڑنے سے وزن کم ہو جاتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ناشتہ نہ کرنے والے افراد بعد میں زیادہ کھانے کی طرف مائل ہو جاتے ہیں، جس سے وزن بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔
ضروری ہدایات
ناشتہ نوجوانوں کی جسمانی، ذہنی اور جذباتی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔ دن کا آغاز ایک متوازن اور صحت بخش ناشتے سے کرنا چاہیے تاکہ توانائی، ارتکاز اور نشوونما میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ صحت مند مستقبل کے لیے ناشتہ کو اپنی روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ بنائیں۔
