اپنی کلہاڑی کو تیز کریں

Urdu Stories
 

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بہت مضبوط لکڑہارے نے ایک لکڑی کے سوداگر سے نوکری مانگی اور اسے مل گئی۔ تنخواہ واقعی اچھی تھی اور کام بھی۔ ان وجوہات کی بنا پر، لکڑہارے نے حامی بھری ۔
اس کے باس نے اسے کلہاڑی دی اور اسے وہ علاقہ دکھایا جہاں اسے کام کرنا تھا۔
پہلے دن لکڑی کاٹنے والا 18 درخت لے کر آیا۔
"مبارک ہو،" باس نے کہا۔ "اسی طرح محنت کرو !"
باس کے الفاظ سے بہت حوصلہ افزائی ہوئی، لکڑی کاٹنے والے نے اگلے دن بہت کوشش کی، لیکن وہ صرف 15 درخت ہی لا سکا۔ تیسرے دن اس نے اور بھی کوشش کی لیکن وہ صرف 10 درخت ہی لا سکا۔ دن بہ دن وہ کم سے کم درخت لا رہا تھا۔
"میں اپنی طاقت کھو رہا ہوں"، لکڑی کاٹنے والے نے سوچا۔ وہ باس کے پاس گیا اور معافی مانگی اور کہا کہ وہ سمجھ نہیں پا رہا ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔
"آخری بار آپ نے اپنی کلہاڑی کب تیز کی تھی؟" باس نے پوچھا.
"تیز کیا مطلب؟ میرے پاس اپنی کلہاڑی کو تیز کرنے کا وقت نہیں تھا۔ میں درخت کاٹنے کی کوشش میں بہت مصروف رہا ہوں..."
حاصل گفتگو:
ہماری زندگیاں ایسی ہی ہیں۔ ہم بعض اوقات اتنے مصروف ہو جاتے ہیں کہ "کلہاڑی" کو تیز کرنے میں وقت نہیں نکالتے۔ آج کی دنیا میں، ایسا لگتا ہے کہ ہر کوئی پہلے سے زیادہ مصروف ہے، مصروف بھی نا خوش بھی۔
ایسا کیوں ہے؟ کیا یہ ہو سکتا ہے کہ ہم "تیز" رہنے کا طریقہ بھول گئے ہوں؟ محنت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن ہمیں اتنا مصروف نہیں ہونا چاہیے کہ ہم زندگی کی اہم چیزوں کو نظر انداز کر دیں، جیسے ہماری ذاتی زندگی، اپنے خداکے قریب حاصل کرنے کےلیے وقت نکا لنا، اپنے فیملی کو زیادہ وقت دینا، پڑھنے کے لیے وقت نکالنا وغیرہ۔
ہم سب کو آرام کرنے، سوچنے اور غور کرنے، سیکھنے اور بڑھنے کے لیے وقت نکالنا چاہیے۔ اگر ہم "کلہاڑی" کو تیز کرنے میں وقت نہیں نکالیں گے، تو ہم سست ہو جائیں گے اور اپنی تاثیر کھو دیں گے۔
Reactions