ابو سفیان رضی اللہ عنہ اور دورجہالت

Urdu Stories Online


غزوۂ بدر میں ابوجہل کے قتل ہو جانے کے بعد قریش کی سرداری ابو سفیان نے سنبھال لی اور فتح مکہ تک تمام معرکوں میں وہ قریش کی کمان کرتے رہے لیکن فتح مکہ کے بعد وہ مسلمان ہوگئے تھے۔

 مسلمان ہونے کے بعد حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ اپنے دور جاہلیت کے واقعات سنایا کرتے تھے۔ انہی میں سے ایک واقعہ حضرت عبد اللہ بن عباسؓ نے ان سے روایت کیا ہے اور امام بخاریؒ نے صحیح بخاری کے پہلے باب میں اسے نقل کیا ہے۔

یہ اس دور کی بات ہے جب جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور قریش مکہ کے درمیان حدیبیہ میں دس سال تک آپس میں جنگ نہ کرنے کا معاہدہ ہو چکا تھا۔ اور عارضی مصالحت کے اس دور میں جہاں جناب نبی اکرمؐ مختلف علاقوں کے حکمرانوں اور بادشاہوں کو اسلام کی دعوت کے خطوط بھجوا رہے تھے وہاں مکہ کے قریشی بھی تجارت کے لیے آزادانہ گھوم پھر رہے تھے۔

رسول اکرمؐ نے اس وقت کی ایک بڑی بلکہ سب سے بڑی سلطنت رومن ایمپائر کے حکمران ہرقل کو بھی، جو قیصر روم کہلاتا تھا، دعوت اسلام کا خط بھجوایا۔ یہ خط حضرت دحیہ کلبیؓ لے کر گئے۔ شام اس دور میں رومی سلطنت کا حصہ تھا اور قیصر روم شام کے دورے پر ایلیا میں آیا ہوا تھا۔ جبکہ جناب ابو سفیان بھی ایک تجارتی قافلہ کے ساتھ وہیں قیام پذیر تھے۔

 آنحضرتؐ کا ہرقل کے نام خط لے کر حضرت دحیہ کلبیؓ وہاں پہنچے۔ ہرقل کو اطلاع دی گئی کہ حجاز سے ایک قاصد آیا ہوا ہے جو نئے نبی حضرت محمدؐ کا خط اسے پیش کرنا چاہتا ہے۔ ہرقل نے خط وصول کرنے سے قبل حضورؐ کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ضروری سمجھا اور اپنے اہلکاروں سے کہا کہ ان کے علاقے سے اگر کچھ لوگ یہاں آئے ہوں تو انہیں میرے پاس لایا جائے تاکہ میں ان سے اس نئے نبی کے بارے میں دریافت کر سکوں۔

 سرکاری کارندوں نے جناب ابو سفیان کو ڈھونڈ نکالا اور انہیں قیصر روم کے دربار میں پیش کر دیا۔ حضرت ابو سفیانؓ فرماتے ہیں کہ قیصر روم نے ہمیں دیکھ کر کہا کہ تم میں سے جو شخص اس نئے نبی سے زیادہ قریبی تعلق رکھتا ہو وہ آگے آجائے جس پر میں آگے بڑھ گیا اور باقی ساتھی میرے پیچھے تھے۔

قیصر نے مجھ سے کہا کہ میں تم سے کچھ سوالات کروں گا، ان کے صحیح جواب دینا۔ اور میرے ساتھیوں سے کہا کہ اگر یہ کسی سوال کے جواب میں غلطی کرے تو تم اسے ٹوک دینا۔ اس کے بعد قیصر روم نے سوالات کیے جنہیں ترتیب وار پیش کیا جا رہا ہے۔

قیصر: اس شخص کا خاندان اور نسب کیا ہے؟
ابو سفیان: یہ معزز ترین خاندان سے ہے۔
قیصر: اس خاندان میں پہلے کوئی بادشاہ گزرا؟
ابو سفیان: نہیں۔
قیصر: اس کے خاندان میں پہلے کسی نے نبوت کا دعویٰ کیا؟
ابو سفیان: نہیں۔
قیصر: اس کے پیروکار کمزور لوگ ہیں یا خوشحال؟
ابو سفیان: کمزور لوگ زیادہ ہیں۔
قیصر: ان کی تعداد بڑھ رہی ہے یا کم ہو رہی ہے؟
ابو سفیان: دن بدن بڑھ رہی ہے۔
قیصر: کوئی شخص اس پر ایمان لانے کے بعد مرتد بھی ہوا؟
ابو سفیان: نہیں۔
قیصر: تمہیں اس شخص پر کبھی جھوٹ کا شک گزرا؟
ابو سفیان: نہیں۔
قیصر: کبھی کسی معاہدے سے اس نے غداری کی؟
ابو سفیان: ہم اس وقت معاہدہ کے دور سے گزر رہے ہیں، دیکھیں کیا کرتا ہے۔
قیصر: تمہاری کبھی جنگ بھی ہوئی اور کیا نتیجہ نکلا؟
ابو سفیان: متعدد جنگیں ہوئیں، کبھی وہ جیتا اور کبھی ہم۔
قیصر: اس کی تعلیمات کیا ہیں؟
ابو سفیان: وہ کہتا ہے کہ ایک اللہ کی بندگیکرو، تمہارے باپ دادا نے جو بت بنا رکھے ہیں انہیں چھوڑ دو۔ اس کے ساتھ وہ کہتا ہے کہ نماز پڑھو، سچائی اختیار کرو، پاک دامن رہو، صلہ رحمی کرو، امانت ادا کرو، اور وعدہ پورا کرو۔

اس پر قیصر روم نے اپنے سوالات پر عمومی تبصرہ کیا کہ اگر اس کے خاندان میں پہلے کوئی نبی یا بادشاہ قریب زمانہ میں گزرا ہوتا تو میں سمجھتا کہ یہ صاحب اس کی نقل کر رہے ہیں اور اس طریقہ سے بادشاہت دوبارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ باقی باتیں جتنی بتائی گئی ہیں وہ انبیاء ہی کے شایان شان ہیں کہ ان کا تعلق شریف اور معزز خاندانوں سے ہوتا ہے اور ان پر ایمان لانے والا کوئی شخص انہیں چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔

یہ انبیاء سچے لوگ ہوتے ہیں، معاہدوں کی پابندی کرتے ہیں، ان کے ساتھ جنگوں میں اتار چڑھاؤ کے معاملات رہتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ کے سچے پیغمبروں کی تعلیمات وہی ہوتی ہیں جو تم نے ان صاحب کے حوالہ سے بتائی ہیں۔


اس تبصرہ کے بعد قیصر روم نے کہا کہ میرے سوالات کے جواب میں جو کچھ تم نے کہا ہے اگر یہ سب اسی طرح ہے تو یہ شخص میرے ان قدموں کی جگہ کا مالک ہو کر رہے گا۔ اور اگر میرے بس میں ہو تو میں ان صاحب کی خدمت میں حاضر ہو کر ان کے پاؤں خود اپنے ہاتھوں سے دھوؤں۔ اس موقع پر قیصر روم نے یہ بھی کہا کہ مجھے اس بات کا اندازہ تو تھا کہ ایسے ایک پیغمبر کا ظہور ہونے والا ہے لیکن یہ نہیں معلوم تھا کہ یہ پیغمبر تم عربوں میں سے ہوگا۔


Urdu Stories Keywords
Urdu stories online, Urdu stories for kids, Short Urdu stories, Urdu Kahaniyan, Famous Urdu stories, Urdu stories with moral, Best Urdu stories collection, Urdu stories for students, Urdu love stories, Urdu horror stories, Urdu stories for reading, Urdu stories in Urdu text, Funny Urdu stories, Urdu stories for beginners, Urdu detective stories, Urdu motivational stories, Urdu stories for adults, Urdu moral stories, Urdu stories for children, Urdu true stories, Urdu suspense stories, Urdu emotional stories, Urdu adventure stories, Urdu stories for school, Urdu stories for adults only, Urdu stories

Reactions